اسلام علیکم
امجد بھائی جی۔۔
میری حتی الامکان کوشش ہوگی کہ آپ کی توقعات پر پورا اتروں۔
تاخیر سے جواب دینے پر معذرت خواہ ہوں۔ آپ بخوبی جانتے ہیں کہ پاکستان ووٹرز فرنٹ اور دیگر کاروباری مصروفیات کے باوجود میں برادری کی خدمت کو ہمیشہ اولین ترجیح دینا اپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں۔
بھائیو! بہت سے سوالات اور نکات آپ نے، فہیم بھائی نے اور برادری کے دیگر چند دوستوں نے براہ راست میرے نمبر پر اٹھائے ہیں۔ میں ان سب کے مختصر اور وضاحتی جوابات وقتاً فوقتاً آپ کی خدمت میں پیش کرتا رہوں گا تاکہ کسی کو ابہام نہ رہے۔
سب سے پہلے میں مرزا حرم صاحب کے تنظیم فلاح و بہبود رجسٹرڈ کے بارے میں انگریزی میں ریمارکس کہ یہ تنظیم صرف مقدمات لڑنے کے لیے بنی تھی،"
کے حوالے سے وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔
تنظیم فلاح و بہبود *1973* میں کوٹلی لوہاراں (مشرقی و مغربی) کے بزرگوں نے آپس میں اتحاد و اتفاق کے ساتھ برادری کی اجتماعی فلاح و بہبود کے لیے رجسٹرڈ کروائی تھی۔
بعد میں حالات کچھ اس طرح کے پیش آئے کہ یہ تنظیم ہمارے بزرگوں کے پاس آگئی۔
*1986* میں لوہار برادری کی واحد رجسٹرڈ نمائندہ تنظیم کی حیثیت سے تنظیم نے برادری کی رڑے والی کو روپڑوں کی منظم سازش کے تحت یہ جعلی دستاویزات تیار کر زمین کی ڈگری عدالت سے اپنے نام منظور کروا لیے تو ہمارے بزرگوں نے تنظیم فلاح بہبود کے زریعے عدالت سے رجوع کر لیا اس دوران تنظیم بہبود کو مقدمے میں ہرانے کے لیے کئی اپنی برادری کے افراد نے بھی گھٹیا کردار ادا کیا یوں کیس مردہ گھوڑے کی شکل لاکر تنظیم فلاح بہبود کا ہی قلعہ قمع اس وقت کے صدر نے تنظیم فلاح بہبود کو ہی غیر قانونی طور پر روپڑوں کے حواریوں کے ہاتھوں دو کنال رشوت کے طور پر لینے کے وعدے پر فروخت کر دیا جسے بعد میں اس ناچیز نے محکمہ کی۔مدد سے واگزار کروا لیا کیونکہ سارا کام غیر قانونی طور پر حرم مرزا صاحب اپنی غلط فہمی دور کر لیں کہ یہ تنظیم صرف مقدمات لڑنے کے لیے نہیں بنائی گئی تھی بلکہ لوہار برادری کی فلاح و بہبود کے وسیع مقاصد کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ اس کا آئینی دائرہ کار محدود نہیں بلکہ بہت وسیع ہے۔
جہاں تک امجد بھائی، فہیم بھائی، ناصر بیگ بھائی اور دیگر احباب کے سوالات کا تعلق ہے، میں ایک ایسی جامع تحریر تیار کر رہا ہوں جس میں درج ذیل امور واضح کر دیے جائیں گے:
تنظیم کی حقیقت اور مقصد کیا ہے۔
تنظیم کو کس طریقے سے چلایا جانا چاہیے۔اور آئندہ کی کیا حکمت عملی ہونی چاہیے۔۔
ممبر سازی کا مکمل طریقہ
کار۔
رجسٹرڈ تنظیم کا حقیقی مفہوم۔
مختلف محکموں میں فراہم کی جانے والی دستاویزات اور معلومات۔
تاکہ ہر بھائی کو اعتماد اور وضاحت کے ساتھ تنظیم کی سمت اور طریقہ کار سمجھ آ جائے۔
مزید یہ کہ، میں نے طے کیا ہے کہ آئندہ برادری کے لیے جو بھی تحریر لکھوں گا، اسے پاکستان ووٹرز فرنٹ (PVF) BLOG ARCHIVE کے ذریعے شیئر کروں گا۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ یہ تحریریں محفوظ بھی رہیں گی اور آپ سب کو پڑھنے اور حوالہ دینے میں بھی آسانی ہوگی۔
محکمے کو بھی دھوکا دے کر دیا گیا۔۔۔
امید ہے کہ حرم مرزا صاحب کی غلط فہمی دور ہو گئی ہو گی کہ یہ تنظیم صرف مقدمات لڑنے کے لیے بنائی گئی تھی بلکہ یہ لوہار برادری کی فلاح و بہبود کے وسیع مقاصد کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ اس کا آئینی دائرہ کار محدود نہیں بلکہ بہت وسیع ہے۔
جہاں تک امجد بھائی، فہیم بھائی، ناصر بیگ بھائی اور دیگر احباب کے سوالات کا تعلق ہے، میں ایک ایسی جامع تحریر تیار کر رہا ہوں جس میں درج ذیل امور واضح کر دیے جائیں گے:
تنظیم کی حقیقت اور مقصد کیا ہے۔
تنظیم کو کس طریقے سے چلایا جانا چاہیے۔
ممبر سازی کا مکمل طریقہ
کار۔
رجسٹرڈ تنظیم کا حقیقی مفہوم۔
مختلف محکموں میں فراہم کی جانے والی دستاویزات اور معلومات۔
اس ناچیز کی صدارت میں
تنظیم فلاح بہبود کے لیے کیے گئے دستاویزی ثبوت بھی جہاں ضرورت ہوئی پیش کرتا رہوں گا۔۔
تاکہ ہر بھائی کو اعتماد اور وضاحت کے ساتھ تنظیم کی سمت اور طریقہ کار سمجھ آ جائے۔
مزید یہ کہ، میں نے طے کیا ہے کہ آئندہ اس سلسلے میں جو بھی تحریر لکھوں گا، اسے پاکستان ووٹرز فرنٹ (PVF) BLOG ARCHIVE کے ذریعے اس فورم پر شیئر کردیا کروں گا۔ اسے صرف میڈیم کے طور لینے کی درخواست ہے ۔۔
اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ یہ ایک تو یہ تحریریں محفوظ رہیں گی اور دوسرے آپ سب کو نستعلیق کے بڑے فانٹ میں ہونے کی وجہ سے پڑھنے اور حوالہ دینے میں بھی آسانی رہے گی۔
یہ ناچیز آئندہ امجد بھائی کی طرف سے میرے اور پہلوان جی کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات ختم کرنے پر بھی لکھوں گا ا
جاوید تنویر
تنظیم فلاح و بہبود( رجسٹرڈ)
پاکستان ووٹرز فرنٹ کے منشور لائحہ عمل اور قران اور حدیث کی روشنی میں تیار عوامی انتخابی پروگرام کے تفصیلی تعارف کے لئے لاہور پریس کلب میں مورخہ 07 جون 2018 کو ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس میں جاوید تنویر پاکستان ووٹرز فرنٹ نے صھافیوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ووٹرز اب تمام م قومی اسمبلی کے حلقوں میں ووٹروں کے منظم الیکٹورل کالج بنائے جائیں گے جو منتخب ہونے والے قومی اور صوبائی ارکان اسمبلیوں سے انفرادی ،اجتماعی اور قومی مثائل عوای امنگوں کے تحت حل کراسکیں گے۔ اور قومی امور میں براہ راست اپنی مشاورت دے سکیں گے۔
پاکستان ووٹرز فرنٹ پاکستان کے نو کروڑ سترلاکھ ووٹروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے اپنے قومی اسمبلی کے خلقوں کی سطح پر اپنے علاقوں میں موجود ایماندار، پڑھے لکھے اور باصلاحیت افراد کےکاغذات نامزدگی برائے امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی متعلقہ دفتر الیکشن کمیشن میں ۱۱۔جون ۲۱۰۸ تک جمع کر ادیں ۔تا کہ کا غذاتِ نامزدگی کی منظوری حاصل کرنے والے امیدواروں کے متعلق معلومات اکٹھی کر کے ان میں سے بہرتین افراد کو چن کر عوامی انتخابی پروگرام کے تحت آئندہ انتخابات میں کامیاب کروایا جا سکے۔