اسلام علیکم
برادرم، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فیلڈ مارشل صاحب بھی اسی دجالی جال میں الجھتے جا رہے ہیں، جس سے بچنے کے لیے ربّ کریم نے ہر انسان کو بصیرت عطا فرمائی ہوتی ہے۔ لیکن جب انسان اپنے حق سے زیادہ کی طلب میں پڑ جاتا ہے تو عطاء کی گئی یہ بصیرت زنگ آلود ہو جاتی ہے اور یہ حد سے بڑی ہوئی طلب یا ہوس اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود انسان کی پرواز میں کوتاہی کا باعث بن جاتی ہے۔
جس طاقتور ترین مقام پر فیلڈ مارشل صاحب کو عزت و ذلت کے مالک، قادرِ مطلق نے غیر معمولی اہتمام کے بعد کا کھڑا کیا ہے، اس مقام کا سب سے پہلا تقاضا اپنی ذات کی نفی اور عجز و انکساری کا ہے۔ اگر وہ اس امتحان میں سرخرو ہو گئے تو اللّٰہ تعالیٰ ان کے گرد موجود چڑھتے سورج کے پجاریوں کو خود بخود ہٹا دے گا اور ان کی جگہ اللّٰہ کی حاکمیتِ اعلیٰ کو تسلیم کرنے والے ایسے مخلص افراد کو جمع کر دے گا جو نہ صرف ایماندار ہونگے بلکہ عمل و حکمت میں یکتہ روزگار ہونے کے ساتھ ساتھ حقوق اللّٰه اور حقوق العباد کا پاس رکھنے والے بھی ہوں گے۔۔۔جو فیلڈ مارشل صاحب کے نام کو تا قیامت آسمان پر ستاروں کی مانند جگمگاتے رہنے کا باعث بن جائیں گے۔
لیکن اگر فیلڈ مارشل ایسا نہ کر سکے تو ایوب خان، یحییٰ خان، ضیاء الحق اور پرویز مشرف سمیت ان کے 16 پیش روؤں کی تاریخ دہراتے ہوئے اقتدار کی فرعونیت ہمارے ہر دلعزیز فیلڈ مارشل کو بھی "چاہے وہ صدیوں بعد اس اجڑے چمن میں پیدا ہونے والے دیدہ ور ہی کیوں نہ ہوں" کو عبرت ناک انجام تک لے جا سکتی ہے۔
آج ان سب وقت کے فرعونوں کا انجام چیخ چیخ کر یاد دلا رہا ہے کہ اقتدار یا طاقتور عہدے سے عارضی ہیں دنیاوی چھوٹے بڑے تمام طاقتور ترین اور کمزور عہدے ایک ایسا امتحان ہیں جس میں عجز اور انکساری کے بغیر کامیابی ہر گز ممکن نہیں۔
اگر ان کا مقصد واقعی وطنِ عزیز کی بھلائی ہے تو اس کے تقاضے کچھ اور ہیں، جنہیں موجودہ درباری ٹولہ اور چڑھتے سورج کے پجاری کبھی نہیں سمجھ سکتے۔
برادرم، فیلڈ مارشل صاحب یقیناً ایک بہترین سر جراتمند اور جزبہ جہاد فی سبیل اللہ کے سرشار افواج پاکستان کے سپہ سالار ہیں کے ساتھ نیت کے بھی صاف ستھرے انسان لگتے ہیں ۔
انہیں چاہیے کہ بلا سوچے سمجھے صدارتی نظام اور بارہ صوبوں کے مشورے دینے والوں سے بچیں اور اپنی اصل پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر توجہ دیں۔ ملک و قوم کو نظریاتی، سیاسی، معاشی اور اخلاقی تباہی سے نکالنے کے لیے "پک اینڈ چوز" کی پالیسی ترک کریں، اور یہ فیصلہ پاکستان کے تیرہ کروڑ ووٹروں سے زائد ووٹروں کے دنیا کے اپنی نوعیت کے لخاظ واحد پلیٹ فارم **پاکستان ووٹرز فرنٹ** پر چھوڑ دیں کہ حقیقی عوامی قیادت کو کیسے منتخب کیا جائے اور پھر اس منتخب قیادت میں سے حکمرانی کی امانت کن اہل ترین افراد کے کے سپرد کی جائے۔
ہمارا مقصد ایک ایسا پاکستان ہے جو اسلام کا عظیم الشان گہوارہ بنے۔ جہاں ریاست پاکستان کو بلیک میں کرنے والی سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور گروہوں سے ملک و قوم کو نجات حاصل ہو جائے اور ہر شہری کو تین سے پانچ سال میں تعلیم و تربیت، علاج معالجہ اور عدل و انصاف کی سہولیات بالکل مفت دستیاب ہونے کے ساتھ سمجھی تخفظ بھی میسر ہونے ضمانت فراہم ہو۔ جہاں شخصیات پرستی جیسی شرکیہ لعنت کی حوصلہ شکنی ہو، فرقہ واریت، دہشت گردی، کرپشن، ملاوٹ، مہنگائی، اسمگلنگ، منشیات اور جسم فروشی جیسی برائیاں ناقابلِ ذکر سطح پر آ جائیں۔
جہاں ملک سودی قرضوں کے بوجھ سے نجات پا کر عزت و وقار کے ساتھ ترقی کرے۔ اگر یہ سب نہ ہو سکا تو اس ناچیز کو جو سزا چاہیں دے دیں۔
یاد رکھیں، پاکستان ووٹرز فرنٹ اقتدار، دولت یا شہرت کی ہوس سے بالاتر ہے۔ ہمارا مقصد صرف اللّٰہ ربّ العزت اور اس کے رسول ﷺ کی رضا کے لیے ملک و قوم کی خدمت ہے۔ ۔فیلڈ مارشل صاحب اور مقتدر شخصیات اس بے لوث جدوجہد کو اپنی ذات کے خلاف نہ سمجھیں اور چاہے ساتھ دیں یا نہ دیں، یہ راہ حق کا قافلہ راہ نجات پر چل پڑا ہے۔
فرق صرف اتنا ہے کہ اگر فیلڈ مارشل صاحب اور ان کے کھرے ساتھی ساتھ کھڑے ہوں گے تو یہ کارواں بغیر مزاحمت کے تین سے پانچ سال میں اپنی منزل کو پا لے گا۔
بصورتِ دیگر، یہ سفر طویل اور کٹھن ضرور ہوگا، اللّٰہ کی عطا کی ہوئی محدود زاد راہ لیے ان شاءاللّٰہ ایک دن منزل مقصود پر ضرور ضرور پہنچے گا۔۔
امید ہے کہ آپ اس پیغام کو فیلڈ مارشل صاحب تک پہنچانے میں ضرور تعاون فرمائیں گے ویسے اب یہ ناچیز فیصلہ کر چکا ہے کہ ایک بار ان تک اپنی تحریر براہ ضرور پہچانے کی کوشش کروں گا۔۔
باقی اگے جو رب العالمین کی حکمت۔۔۔ کے آگے سر خم تسلیم ہے۔
اسلام علیکم
برادرم، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فیلڈ مارشل صاحب بھی اسی دجالی جال میں الجھتے جا رہے ہیں، جس سے بچنے کے لیے ربّ کریم نے ہر انسان کو بصیرت عطا فرمائی ہوتی ہے۔ لیکن جب انسان اپنے حق سے زیادہ کی طلب میں پڑ جاتا ہے تو یہ بصیرت زنگ آلود ہو جاتی ہے اور اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود انسان کی پرواز میں کوتاہی کا باعث بن جاتی ہے۔
جس مقام پر فیلڈ مارشل صاحب کو عزت و ذلت کے مالک قادرِ مطلق نے غیر معمولی اہتمام کے بعد کا کھڑا کیا ہے، اس مقام کا سب سے پہلا تقاضا اپنی ذات کی نفی اور عجز و انکساری کا ہے۔ اگر وہ اس امتحان میں سرخرو ہو گئے تو اللّٰہ تعالیٰ ان کے گرد موجود چڑھتے سورج کے پجاریوں کو خود بخود ہٹا دے گا اور ان کی جگہ اللّٰہ کی حاکمیتِ اعلیٰ کو تسلیم کرنے والے ایسے مخلص افراد کو جمع کر دے گا جو نہ صرف ایماندار ہونگے بلکہ عمل و حکمت میں یکتہ روزگار ہونے کے ساتھ ساتھ حقوق اللّٰه اور حقوق العباد کا پاس رکھنے والے بھی ہوں گے۔۔۔جو فیلڈ مارشل صاحب کے نام کو تا قیامت آسمان پر ستاروں کی مانند جگمگاتے رہنے کا باعث بن جائیں گے۔
لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو ایوب خان، یحییٰ خان، ضیاء الحق اور پرویز مشرف سمیت ان کے 16 پیش روؤں کی تاریخ دہراتے ہوئے اقتدار کی فرعونیت ہمارے ہر دلعزیز فیلڈ مارشل کو بھی "چاہے وہ صدیوں بعد اس اجڑے چمن میں پیدا ہونے والے دیدہ ور ہی کیوں نہ ہوں" کو عبرت ناک انجام تک لے جا سکتی ہے۔
آج ان سب وقت کے فرعونوں کا انجام چیخ چیخ کر یاد دلا رہا ہے کہ اقتدار یا طاقتور عہدے سے عارضی ہیں دنیاوی چھوٹے بڑے تمام طاقتور ترین اور کمزور عہدے ایک ایسا امتحان ہیں جس میں عجز اور انکساری کے بغیر کامیابی ہر گز ممکن نہیں۔
اگر ان کا مقصد واقعی وطنِ عزیز کی بھلائی ہے تو اس کے تقاضے کچھ اور ہیں، جنہیں موجودہ درباری ٹولہ اور چڑھتے سورج کے پجاری کبھی نہیں سمجھ سکتے۔
برادرم، فیلڈ مارشل صاحب یقیناً ایک بہترین جرات مند اور جزبہ جہاد فی سبیل اللہ سے سرشار نیت کے کھرے لگنے والے
افواج پاکستان کے سپہ سالار ہیں انہیں چاہیے کہ بلا سوچے سمجھے صدارتی نظام اور بارہ صوبوں کے مشورے دینے والوں سے بچیں اور اپنی اصل پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر بھرپور توجہ مرکوز رکھیں۔
ملک و قوم کو نظریاتی، سیاسی، معاشی اور اخلاقی تباہی سے نکالنے کے لیے "پک اینڈ چوز" کی پالیسی فواری طور ترک کریں، اور یہ فیصلہ پاکستان کے تیرہ کروڑ ووٹروں سے زائد ووٹروں کے دنیا کے اپنی نوعیت کے واحد پلیٹ فارم **پاکستان ووٹرز فرنٹ** جیسے سیاسی، مذہبی معاشی اور اخلاقی اصلاحات تیار کرنے والے تھنک ٹینک پر چھوڑ دیں
تا کہ ملک میں حقیقی عوامی قیادت کو کیسے آزادنہ اور شفاف طریقہ کار سے کیسے منتخب کرایا جائے اور پھر اس منتخب قیادت میں سے حکمرانی کی امانت کن اہل ترین افراد کے سپرد کی جائے۔
ہمارا مقصد ایک ایسا پاکستان ہے جو اسلام کا عظیم الشان گہوارہ بنے۔ جہاں ریاست پاکستان کو بلیک میں کرنے والی سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور گروہوں سے ملک و قوم کو نجات حاصل ہو جائے اور ہر شہری کو تین سے پانچ سال میں تعلیم و تربیت، علاج معالجہ اور عدل و انصاف کی سہولیات بالکل مفت دستیاب ہونے کے ساتھ ساتھ سماجی تخفظ بھی میسر ہونے کی ضمانت فراہم کی گئی ہو۔ جہاں ریاست کو بلیک میل کرنے والی سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور گروہوں کی سرکوبی کرنے کا جامع بندوبست کرنے ضمانت دی گئی ہو،
شخصیات پرستی جیسی شرکیہ لعنت کی حوصلہ شکنی ہو، فرقہ واریت، دہشت گردی، کرپشن، ملاوٹ، مہنگائی، اسمگلنگ، منشیات اور جسم فروشی جیسی برائیاں ناقابلِ ذکر سطح پر آ جائیں۔
جہاں ملک سودی قرضوں کے بوجھ سے نجات پا کر عزت و وقار کے ساتھ ترقی کرسکے
۔ اگر پاکستان ووٹرز فرنٹ کی اصلاحات پر عوامی سطح پر عملدرآمد کے باوجود پاکستان اسلام کا عظیم الشان گہوارہ بن سکے تو اس ناچیز کو قوم یاقوت ضائع کرنے کی جو سزا دینا چاہیں دے دیں۔
یاد رکھیں!پاکستان ووٹرز فرنٹ اقتدار، دولت یا شہرت کی ہوس سے بالاتر ہے۔ ہمارا مقصد صرف اللّٰہ ربّ العزت اور اس کے رسول ﷺ کی رضا کے لیے ملک و قوم کو اس جہنمی راستے ہٹا کر ان کی دنیا اور آخرت سنوارنے جیسی بے لوث خدمت ہے۔
فیلڈ مارشل صاحب اور مقتدر شخصیات اس بے لوث جدوجہد کو اپنی ذات کے خلاف نہ سمجھیں اور چاہے ساتھ دیں یا نہ دیں، یہ راہ حق کا قافلہ راہ نجات پر چل پڑا ہے۔
فرق صرف اتنا ہے کہ اگر فیلڈ مارشل صاحب اور ان جیسے ان کے کھرے ساتھی بطور ایک ووٹر اس جدوجہد میں ساتھ دینے کے لیے تیار ہوگئے تو یہ کارواں بغیر زیادہ مزاحمت اور کے تین سے پانچ سال میں اپنی اس منزل کو پا لے گا جس کا خواب علامہ اقبال نے امت مسلمہ کی آنکھوں میں سجایا تھا۔۔
بصورتِ دیگر، مختصر سی ذاد راہ کے ساتھ یہ سفر طویل اور کٹھن ضرور ہوگا، مگر اس کاروان حق میں شامل ہونے والے جتنا سیرت طیبہ ﷺ کے قریب ہو کر چلتے رہے اللہ کی مدد تین سو تیرہ حضور ﷺ کے جانثاروں کی طرح آج بھی حضور ﷺ کے جانثاروں کے شامل حال ہو جائے گی
اللّٰه نے کے فضل و کرم سے اتنی ہی جلدی یہ قافلہء خود منزل مقصود پر ضرور پہنچے گا۔۔
امید ہے کہ آپ اس پیغام کو فیلڈ مارشل صاحب تک پہنچانے میں ضرور تعاون فرمائیں گے ویسے اب یہ ناچیز خود بھی یہ کوشش کر رہا ہے ایک بار یہ تحریر براہ انہیں پہچانے کی کوشش کرتا رہے گا۔۔
باقی اگے جو رب العالمین کی حکمت کے آگے سر خم تسلیم ہے۔
وسلام
جاوید تنویر
پاکستان ووٹرز فرنٹ
لوٹ آؤ اپنے رب کی طرف اس سے پہلے کہ لوٹا لیے جاؤ۔۔
پاکستان ووٹرز فرنٹ کے منشور لائحہ عمل اور قران اور حدیث کی روشنی میں تیار عوامی انتخابی پروگرام کے تفصیلی تعارف کے لئے لاہور پریس کلب میں مورخہ 07 جون 2018 کو ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس میں جاوید تنویر پاکستان ووٹرز فرنٹ نے صھافیوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ووٹرز اب تمام م قومی اسمبلی کے حلقوں میں ووٹروں کے منظم الیکٹورل کالج بنائے جائیں گے جو منتخب ہونے والے قومی اور صوبائی ارکان اسمبلیوں سے انفرادی ،اجتماعی اور قومی مثائل عوای امنگوں کے تحت حل کراسکیں گے۔ اور قومی امور میں براہ راست اپنی مشاورت دے سکیں گے۔
پاکستان ووٹرز فرنٹ پاکستان کے نو کروڑ سترلاکھ ووٹروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے اپنے قومی اسمبلی کے خلقوں کی سطح پر اپنے علاقوں میں موجود ایماندار، پڑھے لکھے اور باصلاحیت افراد کےکاغذات نامزدگی برائے امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی متعلقہ دفتر الیکشن کمیشن میں ۱۱۔جون ۲۱۰۸ تک جمع کر ادیں ۔تا کہ کا غذاتِ نامزدگی کی منظوری حاصل کرنے والے امیدواروں کے متعلق معلومات اکٹھی کر کے ان میں سے بہرتین افراد کو چن کر عوامی انتخابی پروگرام کے تحت آئندہ انتخابات میں کامیاب کروایا جا سکے۔