قوم و جماعت کے نام۔۔ ایک ممبر کی طرف سے پیغامِ بیداری
اللّٰہ تعالیٰ فرماتا ہے
(سورۃ آل عمران، آیت 104)
ترجمہ: "اور تم میں سے ایک ایسی جماعت ضرور ہونی چاہیے جو لوگوں کو بھلائی کی طرف بلائے، نیکی کا حکم دے اور برائی سے روکے۔ یہی لوگ فل
اسلام علیکم
برادرم، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فیلڈ مارشل صاحب بھی اسی دجالی جال میں الجھتے جا رہے ہیں، جس سے بچنے کے لیے ربّ کریم نے ہر انسان کو بصیرت عطا فرمائی ہوتی ہے۔ لیکن جب انسان اپنے حق سے زیادہ کی طلب میں پڑ جاتا ہے تو عطاء کی گئی یہ بصیرت زنگ آلود ہ
اللہ کے محبوب نبی ﷺ کی آمد کا دن دراصل ہمارے لیے تجدیدِ عہد کا دن ہے—کہ ہم ظلم، ناانصافی، جھوٹ، کرپشن اور شخصیت پرستی کی غلامی سے نکل کر صرف اور صرف اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت اختیار کریں۔
آج کا حال یہ
اللہ کے محبوب نبی ﷺ کی آمد کا دن دراصل ہمارے لیے تجدیدِ عہد کا دن ہےکہ ہم ظلم، ناانصافی، جھوٹ، کرپشن اور شخصیت پرستی کی غلامی سے نکل کر صرف اور صرف اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت اختیار کریں۔
آج ہم اپنے اردگرد دیکھیں تو حقیقت یہ ہ
وعلیکم السلام
سب سے پہلے، یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ میں آپ کے عجیب رویّے سے سخت ناخوش ہوں، اسی لیے بار بار آپ کی الزام تراشیوں کا جواب دینے سے احتراز برتتا رہا۔
اختلاف رائے اپنی جگہ ہوتا ہے، مگر دین
خاطر جمع رکھیے!
یہ بارہ صوبے بنائیں یا بارہ سو…
یقین کریں، جب تک کنویں سے کتے نہیں نکالے جاتے، پاکستانی کنویں کا پانی ہمیشہ پلید ہی رہے گا۔
پاکستان ووٹرز فرنٹ کا عوامی انتخابی نظام ہی واحد راستہ ہے جو ان کتوں کو کنویں سے نکال
حق پر برادری کے نہ کھڑے نہ ہونے کی وجہ سے بے یقینی اور نااتفاقی نے جنم لیا سو اس کیفیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک سمیع اللہ اور ڈاکٹر ہمایوں مرزا بھی اپنے دئے ہوئے خلف ناموں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بہتی گنگا سے ہاتھ دھونے شروع کر دیے اور اپنی
واضح کرتا چلوں کہ میرے اور پہلوان جی کے اختلافات کبھی ذاتی نوعیت کے نہیں رہے ۔۔
بلکہ یہ اختلافات اس وقت پیدا ہوئے جب پہلوان جی نے اللّٰه کو حاضر ناضر جان کر برادری کو دئے ایمانداری سے چلنے اور برادری سے وفاداری کے تحریری خلف نامے کو ہوا میں اڑا کر ب
محترم اور میرے پیارے بھائی امجد!
آپ اور فہیم بھائی کا اختلافات ختم کرنے اور آگے بڑھنے پر زور دینا اپنی جگہ درست ہے، لیکن میرا ایمان یہ ہے کہ جب تک "کتے کو کنویں سے نہ نکالا جائے، کنویں کا پانی پاک نہیں ہوتا"۔ یہ الگ بات ہے کہ بستی کے
محترم اور میرے پیارے بھائی امجد!
آپ اور فہیم بھائی کا اختلافات ختم کرنے اور آگے بڑھنے پر زور دینا اپنی جگہ درست سہی، لیکن میرا زندگی بھر کا تجربہ مجھے اس بات پر یقین کروا چکا یہ ہے کہ جب تک "کتے کو کنویں سے نہ نکالا جائے، کنویں کا پا
اسلام علیکم
امجد بھائی جی۔۔
میری حتی الامکان کوشش ہوگی کہ آپ کی توقعات پر پورا اتروں۔
تاخیر سے جواب دینے پر معذرت خواہ ہوں۔ آپ بخوبی جانتے ہیں کہ پاکستان ووٹرز فرنٹ اور دیگر کاروباری مصروفیات کے باوجود میں برادری کی خدمت کو ہمیشہ اولین ترجی
پاک-چین اور پاک-امریکہ تعلقات میں بیلن
آج ہم قوم کی حقیقی راہنمائی کا بیڑا اٹھانے والے
پاکستان ووٹرز فرنٹ کے راہنما جناب جاوید تنویر صاحب سے اس معاملے پر تفصیلی بات کریں گے جس سے قومی اور بین الاقوامی معاملات میں حکمرانو
یقیناً! یہ سوال ہر صاحبِ ضمیر پاکستانی اور ہر غیور کشمیری کے دل کی اواز ہے۔۔کہ
کیا مذمتوں سے کشمیر آزاد ہوگا؟
کیا صرف بیانات اور رسمی تقریبات کشمیریوں کو بھارتی غلامی سے نجات دلا سکتی ہیں؟
یقیناً نہیں!
کشمیریوں پر دہائیوں سے جاری ظ
قوم کی تباہی کا آغاز کہاں سے ہوتا ہے؟
"اللّٰہ فاسق و منافق حکمرانوں کوبےعقل، اندھی اور عاقبت نااندیش قوم پر مسلط کر دیتا ہے!"
(القرآن – مفہوم)
جب کوئی قوم ابلیس پرست حکمرانوں کے ہاتھوں پر بیعت کر لے،
جب وہ حق کی ہر دعوت کو ٹھکرا دے،
پاکستان کے کروڑوں مسلمان ووٹروں کے نام۔۔۔
جب حضرت جبرائیلؑ نے رسولِ اکرم ﷺ کو خبر دی کہ آپ کا نواسہ حسینؓ کربلا میں شہید ہوگا، تو آپ ﷺ غمگین ہوئے اور حضرت اُمِّ سلمہؓ کے ذریعے امت کو یہ پیغام دیا:
"یہ کربلا کی مٹی ہے، جہاں میرا بیٹا حسینؓ شہید ک
سندھ طاس کے پانیوں سے میدانِ جنگ تک۔۔۔
برصغیر کی تاریخ گواہ ہے کہ یہاں وفا شعاروں نے اپنی جانیں قربان کر کے وطن کی مٹی کو سنوارا، مگر بدقسمتی سے یہی سرزمین ضمیر فروشوں کی آماجگاہ بھی بنی، جنہوں نے ملت اسلامیہ پر ایسے زخم لگائے جو آج تک نہ
محترم عمران شفقت صاحب و دیگر باخبر صحافی حضرات
آپ کا حالیہ وی لاگ سن کر یہ بات واضح ہوئی کہ آپ کی معلومات محض قیاس پر مبنی نہیں بلکہ ان حلقوں تک رسائی کا ثمر ہیں جو اقتدار و اختیار کے اصل مراکز سمجھے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کی باتوں میں
حلال اور حرام کی تمیز کیے بغیر ناجائز اور غلط طریقے استعمال کر کر کے کامیابی تو مل سکتی ہے مگر ایسی کامیابی سے شر تو پھیل سکتا ہے حیروبرکت نہیں مل سکتی ۔۔
تعلیم کے میدان میں کامیابی حاصل ہو یا *کاروبار میں زبردست منافع ملے ،
نوکری کر
۔۔بین الاقوامی مقتدر شیطانی قوتیں ستر سال سے پاکستان کو گرانے کی چو کوششیں کر رہی ہیں اور جس طرح پاکستانی مقتدر شیطانی قوتیں ان کا اندھا دھند ساتھ دیتی چلی آرہی ہیں اور پاکستان کو دولخت کروانے کے باوجود نہیں سمجھ رہی ہیں اور تجربے پر تجربے کرتی چلی جا رہی ہی
کل جب عمران خان کی جگہ کوئی اور منظورِ نظر آسمان پر تارے لگا کر واپس لانے کے دعوے کرتا ہوا پاکستان کا وزیر اعظم بنے گا تو بے وقوف عوام اس سے بھی ویسی ہی امیدیں لگا لے گی جیسی اس نے بھٹو، نواز شریف بے نظیر، پرویز مشرف، زرداری اور اب عمران خان سے لگا لیں ہیں۔۔پاکستان تو
بھارت جس جدوجہد آذادی کو دہشت گردی قرار دیتا ہے بھارت اگر جدوجہد آزادی اور دہشت گردی میں فرق کو سمجھ لے تو شاید ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچ جائے ۔۔۔
اگر کشمیر میں نہتے حریت پسندوں کے ہاتھ پاؤں پاؤں باندھ کر مسلمان بچیوں کی ان کے عزیزوں کے
شوق اب بھی اگر نہیں اترا تیرا
جوش اب بھی اگر نہیں اترا تیرا
مدہوشی کے اس خوابناک عالم میں
ہوش کے ناخن کس طرح کوئی دلائے تمہیں
آخری امید کے جنون میں مبتلا نہ رہنا یارو
دوستو۔۔امریکہ اپنے تفیلی آ ایم ایف کے پاکسانی نژاد میر جعفروں اور میر صاقوں کے ذریعے وزارت خزانہ، سٹیٹ بنک کے کماؤ پتر ایف بی آر کو براہ راست جکڑ کر عوام کی براہ راست مشکیں کسنے کے لیے تبدیلی سرکار کو گروی رکھ چکا ہے۔۔پاکستان کے تم
پڑھی لکھی قیادت منتخب کیے بغیر ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار رہے گا، پاکستان اب مزید سیاسی انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ پاکستان اپنے منشور پر عمل درآمد کرتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کو عظیم ترین اسلامی فلاحی ریاست بنانے کےلیے پاکستان کے تقریبا نو کروڑ ستر لاکھ و
پاکستان ووٹرز فرنٹ کے منشور لائحہ عمل اور قران اور حدیث کی روشنی میں تیار عوامی انتخابی پروگرام کے تفصیلی تعارف کے لئے لاہور پریس کلب میں مورخہ 07 جون 2018 کو ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس میں جاوید تنویر پاکستان ووٹرز فرنٹ نے صھافیوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ووٹرز اب تمام م قومی اسمبلی کے حلقوں میں ووٹروں کے منظم الیکٹورل کالج بنائے جائیں گے جو منتخب ہونے والے قومی اور صوبائی ارکان اسمبلیوں سے انفرادی ،اجتماعی اور قومی مثائل عوای امنگوں کے تحت حل کراسکیں گے۔ اور قومی امور میں براہ راست اپنی مشاورت دے سکیں گے۔
پاکستان ووٹرز فرنٹ پاکستان کے نو کروڑ سترلاکھ ووٹروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے اپنے قومی اسمبلی کے خلقوں کی سطح پر اپنے علاقوں میں موجود ایماندار، پڑھے لکھے اور باصلاحیت افراد کےکاغذات نامزدگی برائے امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی متعلقہ دفتر الیکشن کمیشن میں ۱۱۔جون ۲۱۰۸ تک جمع کر ادیں ۔تا کہ کا غذاتِ نامزدگی کی منظوری حاصل کرنے والے امیدواروں کے متعلق معلومات اکٹھی کر کے ان میں سے بہرتین افراد کو چن کر عوامی انتخابی پروگرام کے تحت آئندہ انتخابات میں کامیاب کروایا جا سکے۔